ایرانی صحافی اور سماجی کارکن هنگامه شھیدی کو قید کی سزا

ایران کے ریاستی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک ایرانی صحافی اور نسوانی حقوق کی کارکن، هنگامه شھیدی کو نامعلوم دفعات پر بارہ سال کی قید سنائی گئی۔

ان کے وکیل مصطفہ ہمدانی کا کہنا تھا کہ مقدمے کی رازداری اور حالات کی نزاکت مد نظر رکھتے ہوئے وہ اس کے بارے میں زیادہ گفتگو نہیں کر سکتے۔

انہوں نے بتایا کہ شھیدی کو بارہ سال اور نو ماہ کی قید کے ساتھ سیاست میں شمولیت، آنلائن یا میڈیا پر آنے اور ملک چھوڑنے جیسی پابندیاں بھی سزا میں شامل ہیں۔

صحافی اور سماجی کارکن هنگامه شھیدی

شھیدی ء2009 کے متنازع انتخابات میں ترقی پسند امیدوار مہدی قروبی کی مشیر کے فرائض سر انجام دے رہیں تھیں اور اس کے بعد عدلیہ کے کڑے ترین ناقدین میں سے ایک تھیں۔ ان کی تنقید صحافتی

حقوق سے متعلق تھی، اور صحافیوں کی غیر قانونی اور جبری قید کے خلاف آواز بلند کرنے والوں میں سے تھیں۔

جب ء2009 کے انتخابات کے بعد دھاندلی سے متعلق الزامات اور احتجاج شروع ہوئے تو ان کو تین سال کےلیے قید کر دیا گیا۔ ان پر دفعات میں، غیر قانونی اجتماع، قومی سلامتی کو خطرہ اور ریاست کے خلاف کاروائی شامل تھے۔ ء2017 میں ایک بار پھر ان کو زیر حراست لے لیا گیا، اس بار الزام غیر ملکی اخبار کے ساتھ کان کرنے کا تھا۔

صحافت پر پابندی کا ایک نگار

اس قید کے عرصے میں شھیدی نے خطوط عامہ تحریر کیے جن میں انہوں نے ان الزامات کی تردید کی اور ایران کے ترقی پسند سیاستدانوں کے عدم اقدام پر بھی تنقید کی۔

مئی میں ان کے عدالتی طلبی کی تصاویر ٹویٹر پر منظر عام پر آئیں جس کے مطابق ان پر ریاست و عدالت کی توہین کے الزامات تھے۔ ان کی گرفتاری پر ایران کے وکیل استغاثہ نے بیان دیا کہ شھیدی شب و روز عدلیہ اور ریاست کے خلاف مجرمانہ بیانات دے رہی تھیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *